ساگر

( ساگَر )
{ سا + گَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٣٢٤ء کو "نذرِ خسرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ساگَروں [سا + گَروں (واؤ مجہول)]
١ - سمندر، بحر۔
"ساگر کا پانی ہمیشہ صاف اور پوتر رہتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، حصار، ٤٥ )
  • ocean
  • sea;  a kind of deer;  name of a district and town in the central provinces (in India)