ساگ

( ساگ )
{ ساگ }
( پراکرت )

تفصیلات


اصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سبزی (سویا، میتھی، پالک اور بتھوے وغیرہ کے پتے)۔
"ایک روز کہیں سے توریئے اور کلتھے کا ملاجلا ساگ ہاتھ آیا نانی محنت مزدوری میں مصروف تھے ماں جی نے ساگ چولہے پر چڑھایا۔"      ( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٢٣ )