ساقط

( ساقِط )
{ سا + قِط }
( عربی )

تفصیلات


سقط  ساقِط

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور گاہے اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٨٨ء کو "ہدایات ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : ساقِطَہ [سا + قِطَہ]
جمع غیر ندائی   : ساقِطوں [سا + قِطوں (واؤ مجہول)]
١ - ساکن، رکا ہوا۔
"چہرے پر ہاتھ رکھا تو سرد، نبض دیکھی تو ساقط۔"      ( ١٨٨٠ء، فسانہ آزاد، ٣٣٣:٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : ساقِطَہ [سا + قِطَہ]
جمع غیر ندائی   : ساقِطوں [سا + قِطوں (واؤ مجہول)]
١ - گراہوا، رد کیا ہوا، موقوف، معزول، مسترد، زائل، ضائع، نامعتبر، ناکارہ، بیکار۔
"انھیں اس سے اس لیے انکار کرنا ضروری تھا کیونکہ قرآن مجید کی ایک معتبر روایت اس سے ساقط ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، برش قلم، ٣٨٠ )
  • falling
  • dropping;  unavailable;  out of use
  • obsolete;  degraded
  • depraved