سازندہ

( سازِنْدَہ )
{ سا + زِن + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'ساز' کے ساتھ 'ندہ' بطور لاحقۂ صفت فاعلی لگانے سے 'سازندہ' بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سازِنْدے [سا + زِن + دے]
جمع   : سازِنْدے [سا + زِن + دے]
جمع غیر ندائی   : سازِنْدَوں [سا + زِن + دوں (واؤ مجہول)]
١ - باجا بجانے والا، سارنگیا، طبلچی، سازنواز۔
"ایک سازندہ رباب بجا رہا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، پچھتاوے، ١١ )
٢ - گز سے بجایا جانے والا ساز، یہ اندر سے کھوکھلا اور بیضوی شکل کا ہوتا ہے۔ بیچ میں لکڑی، پھر تار لگے ہوتے ہیں۔
"سرحد اور سندھ کے بعض ساز مخصوص ہیں مثلا سازندہ اور طنبورہ۔"      ( ہندوستانی موسیقی، ١٥٤ )
  • سَنْگَتی
  • مَوسِیقار
  • maker;  arranger;  player on musical instruments
  • a musician