سابق

( سابِق )
{ سا + بِق }
( عربی )

تفصیلات


سبق  سابِق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت اور گاہے متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٢٥ء کو "سیف الموک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : سابِقِین [سا + بِقِین]
جمع غیر ندائی   : سابِقِوں [سا + بِقوں (واؤ مجہول)]
١ - (مقابلۃً) پچھلا، متقدم، گزشتہ، ترتیب میں آنے والا، (لاحق کی ضد)۔
"اس کے ساتھ ساتھ تقریر کے لاحق و سابق پر نظر ڈالی جائے۔"      ( ١٩٧٥ء، متحدہ قومیت اور اسلام، ٢٠ )
٢ - گزشتہ، گزرا ہوا زمانہ۔
"دام گر کو اپنا وزیر مقرر کیا اور سابق وزیر کو . ہلاک کر دیا۔"      ( ١٩٧٨ء، براہوی لوک کہانیاں، ٢٩ )
٣ - سبقت لے جانے والا، بڑھا ہوا۔
"رحمت الٰہی اس کے غضب سے سابق ہے، پس سابق کو تقدم ہے۔"      ( ١٨٨٨ء، فصوص الحکم صترجمہ)، ١٥٦ )
٤ - سبق دینے والا، استاد، خلیفہ۔ (فرہنگ آصفیہ، مہذب اللغات)
  • Former
  • preceding
  • anteriour
  • foregoing