ژولیدگی

( ژولِیدَگی )
{ ژو (واؤ مجہول) + لِی + دَگی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'ژولیدہ' کی 'ہ' کو فارسی قواعد کے مطابق حذف کر کے 'گٍ' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے لفظ 'ژولیدگی' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "حاجی بغلول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - الجھاؤ، پریشانی۔
"آج کا انسان . ذہنی و فکری ژولیدگی اور اخلاقی و عملی پستی کا شکار ہو چکا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٧/اپریل، ٣ )
  • پَرِیشانی