شاید

( شایَد )
{ شا + یَد }
( فارسی )

تفصیلات


شایستن  شایَد

فارسی مصدر 'ستایستن' سے فعل مضارع 'شاید' اردو میں بطور کلمۂ شک استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٦٩ء کو "آخرگشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف فجائیہ
١ - احتمال یا امکان ہے، ممکن ہے۔
 اس جگہ شاید کبھی اس کا بسیرا ہو سلیم ایک چڑیا دیر تک بیٹھی رہی دیوار پر      ( ١٩٨٣ء، سلیم احمد، چراغ نیم شب، ٩٠ )
٢ - غالباً، ظنِ غالب یہ ہے، ہو سکتا ہے۔
 کچھ موجِ ہوا پیچاں اے میر نظر آئی شاید کہ بہار آئی زنجیر نظر آئی      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ٢٧٧ )