دانست

( دانِسْت )
{ دا + نِسْت }
( فارسی )

تفصیلات


دانِسْتَن  دانِسْت

فارسی زبان سے اسم مشتق ہے۔ مصدر 'دانستن' کے آخر سے 'ن' ہٹا کر ماضی مطلق بنا اور فارسی میں بطور حاصل مصدر بھی مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اور بطور حاصل مصدر استعمال ہونے لگا۔ اردو میں ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - واقفیت، شناخت، علم، آگاہی، جاننا۔
"مصوران ہندوستان کو سچی مصوری کی دانست مطلق حاصل نہ تھی"      ( ١٨٩٧ء، کاشف الحقائق، ٥٧ )
٢ - رائے، خیال، سمجھ۔
"اپنی دانست میں اوہام پرستی اور قدامت پسندی سے بڑی حدتک پیچھا چھڑا لیا تھا"      ( ١٩٨٣ء، علامتوں کا زوال )
  • knowledge;  opinion