ثبت

( ثَبْت )
{ ثَبْت }
( عربی )

تفصیلات


ثبت  ثَبْت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٧٩٥ء میں قائم کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : ثُبُوت [ثُبُوت]
١ - مندرج، لکھا ہوا، ضبط تحریر میں لایا ہوا، تحریر کیا ہوا۔
"جو فضیلت ان کو حاصل ہے وہ ہمیشہ جریدۂ قومی پر ثبت رہے گی"      ( ١٩٠٧ء، محسن الملک، مکاتیب، ١ )
٢ - نقوش، کندہ، مہر لگا، کندہ کیا ہوا۔
"رموز لوح دل کے سوا کسی اور چیز پر ثبت کیے جائیں"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٧٣:٣ )
٣ - دستاویز میں ہجت کے طور پر موجود، لگا ہوا، نمایاں (مہر، دستخط وغیرہ کے ساتھ)۔
"جناب من! ڈرافٹ تعدادی . بعد ثبت دستخط کے خدمت شریف میں بھیجتا ہوں"      ( ١٩١٤ء، حالی مکتوبات، ٢٤:١ )
  • نَوِشَتَہ