پھلجھڑی

( پُھلْجَھڑی )
{ پُھل + جَھڑی }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پھول' کی تخفیف 'پھل' کے ساتھ ہندی سے ماخوذ مصدر 'چھڑنا' سے فعل امر 'جھڑ' کے ساتھ لاحقہ مونث 'ی' لگانے سے حاصل جھڑی' ملنے س 'پھلجڑی' بنا۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بارود اور لوہ چون کی بنی ہوئی قلم کی شکل کی آتش بازی جس میں سے لوہے کے ذرات جل کر کھلتے ہیں اور پھول کی سی چنگاریاں نکلتی اور جھڑتی نظر آتی ہیں۔
"لوہے کا باریک برادہ پھلجڑی . میں بارود کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے"      ( ١٩٤٤ء، اصطلاحاتِ پیشہ وراں، ٧٨:٨ )
٢ - [ مجازا ]  فتنہ انگیز بات، فساد کی بات، (مجازاً) فتنہ پرداز عورت، لڑائی جھگڑا کرا دینے والی عورت، شگوفہ چھوڑنے والی عورت (نوراللغات، جامع اللغات، فرہنگ آصفیہ)۔
٣ - لوہ چون کی مقدار اور اس کی قسم کے لحاظ سے پھلجھڑی کے چلنے میں جو کیفیت پیدا ہوتی ہے اس سے کاریگروں نے اس کے مختلف نام رکھ لیے ہیں جیسے: موتیا، گٹیا، توڑے دار یا کرن دار پھلجھڑی وغیرہ۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 75:8)۔
  • (lit.) "Pouring for the flowers";  a kind of firework in imitation of a fountain
  • a flower-pot