زبانی جمع خرچ

( زَبانی جَمْع خَرْچ )
{ زَبا + نی + جَمْع + خَرْچ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم'زبان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'زبانی' بنا۔ عربی سے ماخوذ اسم 'جمع' اور فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خرچ' لگانے سے مرکب 'زبانی جمع خرچ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٨ء کو "خیالات آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خالی خولی باتیں، فقط باتیں ہی باتیں، خالی خولی باتیں بنانا۔
"یہ مشغلہ غدار سازی کا صرف زبانی جمع خرچ تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ بات اس سے بھی آگے بڑھ گئی۔"      ( ١٩٨٢ء، روداد چمن، ٥٢ )