احزاب

( اَحْزاب )
{ اَح + زاب }
( عربی )

تفصیلات


حزب  اَحْزاب

عربی زبان سے اسم مشتق ہے 'حزب' بمعنی 'گروہ' سے افعال کے وزن پر اسم جمع ہے۔ اردو میں مستعمل ہے۔ ١٩١٢ء کو "سیرۃ النبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ
١ - غزوہ احزاب جس کو غزوہ خندق بھی کہتے ہیں (پانچ ہجری میں کفار عرب کے تمام مختلف احزاب (گروہوں) نے یہود کے ساتھ مل کر مدینہ منوہ پر حملہ کیا تھا، حضور نے شہر کے گرداگرد خندق کھدوا کر مدافعانہ جنگ کی اور فتح یاب ہوئے)
"آنحضرت نے احزاب سے فارغ ہو کر حکم دیا کہ لوگ ابھی ہتھیار نہ کھولیں۔"      ( ١٩١٣ء، سیرۃ النبی، ٣٩٩:١ )
٢ - قرآن پاک کی ایک سورت کا نام جو اکیسویں پارے میں ہے اور جس میں کفار مکہ کے مدینہ منورہ پر چڑھائی کرنے کا حال مذکور ہے۔
"اس معرکے کی تصویر خود خدا نے کھینچی ہے ." (سورۃ احزاب)      ( ١٩١٢ء، سیرۃ النبی، ٣٨٩:١ )
٣ - حزب کی جمع، گروہ۔     
"ان خدمات کا اعتراف کیا جاتا ہے جو احزاب سیاسیہ کی خاطر انجام دی جاتی ہیں۔"     رجوع کریں:   ( ١٩١٨ء، روح الاجتماع، ٢٥٥ )
  • جَماعَتیں
  • جَتّھے