اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - [ فقہ ] عازمین حج یا عمرہ کا (فقہ میں بتائی ہوئی تفصیلات کے مطابق) نیت کر کے بن سلا کپڑا پہن لینے اور خوشبو وغیرہ ترک کر دینے کا عمل (حج یا طواف کعبہ ادا کرنے کا پہلا رکن)۔
"آپ اس شخص کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں جس نے کپڑے میں خوشبو مل لینے کے بعد احرام کی نیت کی۔"
( ١٩٢٢ء، سیرۃ النبی، ٣٠٧:٣ )
٢ - حاجیوں کے پہننے کا بن سلا کپڑا۔
"جب کعبے کا حج کر کے آتے تھے تو احرام یہیں اتارتے تھے۔"
( ١٩١٢ء، سیرۃ النبی، ١١٥:١ )
٣ - بڑی چادر(بیشتر گیروا رنگ کی) جو صوفی اور فقراء وغیرہ نصف تہمد کے طور پر باندھتے اور نصف اوپر کے حصہ جسم پر لپیٹتے ہیں (عموماً وارثی)۔
"وہ علانیہ طوائفوں کو مرید کرتے، ان کے احرام قبول کرتے اور پہنتے تھے"
( ١٩١٥ء، الوارث، ٦٨ )
٤ - (کسی جگہ جانے کا) قصد، نیت۔
وطن میں وقفہ یہ ہے کہ کوئی دم تھا کہ احرام سفر سوے عدم تھا
( ١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٤١٣ )