شستہ

( شُسْتَہ )
{ شُس + تَہ }
( فارسی )

تفصیلات


شستن  شُسْت  شُسْتَہ

فارسی مصدر 'شستن' سے صیغہ ماضی مطلق واحد غائب 'شست' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ صفت بڑھانے سے 'شستہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دھلا ہوا، پاکیزہ، صاف ستھرا، خالص، صاف، شفاف۔
"کچھ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ قوت زیادہ شستہ حالت میں ساکن اور پھر مزید شستہ اور ستھری حالت میں وجودِ محض بن جاتی ہے۔"      ( ١٩٧٤ء، تاریخ اور کائنات، ١٦٣ )
٢ - [ مجازا ] سلیس، رواں (تحریر یا تقریر وغیرہ)۔
"مرحوم . شستہ اردو میں بڑی فصیح و بلیغ تقریر کرتے تھے۔"    ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٢٥٦ )
٣ - مہذب، اعلٰی (لوگ یا ان کا طرزِ عمل یا ذوق)۔
"ثقات اور شستہ لوگ اس طرح نہیں بولتے۔"    ( ١٩٦١ء، اردو زبان اور اسالیب، ٣٧ )
  • سَلیس
  • دَرُسْت
  • washed
  • cleaned;  dressed;  pure
  • chaste
  • neat