جاننا

( جانْنا )
{ جان + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جانات  جان  جانْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جانات' سے ماخوذ 'جان' کے ساتھ اردو علامت مصدر 'نا' لگنے سے 'جاننا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔ (جاننا فعل لازم اور گاہے بطور فعل متعدی بھی مستعمل ہے)

فعل لازم
١ - آگاہ ہونا، باخبر ہونا، علم رکھنا۔
"لوگ جانتے ہیں چار چیزیں پاس ہیں۔"    ( ١٩١٥ء، سجاد حسین، احمق الذین، ٤٥ )
٢ - پہچاننا، شناخت کرنا۔
 تمہیں جانا تمہیں سمجھا تمہیں دیکھا تمہیں پایا اگر پایا اگر دیکھا اگر سمجھا اگر جانا    ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٤١ )
٣ - سمجھنا، دریافت کرنا، معلوم کرنا۔
"دونوں میں کیا بات ہوئی یہ کون جان سکتا ہے۔"    ( ١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ٥٦ )
٤ - یقین رکھنا، معتقد ہونا۔
"اگرچہ ظاہر میں مکروہ جانے کوئی۔"    ( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، ٥٥ )
٥ - گمان کرنا، خیال کرنا، تصور کرنا۔
 رہی ہے عمر بھر دل میں کھٹک یاس و تمنا کی اسے تیر قضا سمجھے اسے تیر نظر جانا      ( ١٩١٩ء، درشہوار، بیخود، ١٨ )
٦ - ذمہ دار ہونا، ضامن ہونا۔
"دیکھو جوستائے گا وہی جانے گا۔"      ( ١٩٧٦ء، نکتہ راز، ٣٧٠ )
٧ - مختار ہونا، اختیار ہونا۔
 ماں نے کہا میں کچھ نہیں اب کہنے کی داری اس امر میں تم اور دلہن جانے تمہاری      ( ١٨٧٥ء، مونس، مراثی، ٥٩:٢ )
٨ - قائل ہونا، تسلیم کرنا، ماننا۔
"لیکن یہاں کے کم زوروں کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ وہ اپنی کوشش و تدبیر کو بلند سے بلند پرواز میں بھی بے پر و بال نہیں جانتے۔"      ( ١٩٢٠ء، بریدفرنگ، ٢٦ )
  • To know
  • apprehend
  • understand
  • comprehend;  to ascertain;  to become aware of;  to perceive;  to recognize;  to suppose
  • believe
  • hold
  • hold
  • deem
  • think
  • consider
  • fancy
  • conceive
  • to judge
  • esteem
  • account