فعل متعدی
١ - خیال کرنا، گمان کرنا۔
"کچھ ایسا کر دو کہ وہ اپنے گھر کو گھر سمجھے، نہیں تو میں زہر کھا کر مر جاؤں گی۔"
( ١٩١٠ء، راحت زمانی کی مزیدار کہانی، ٦٦ )
٢ - بدلہ لینا، انتقام لینا، دامن گیر ہونا، حساب چکانا۔
"بڑھیا نے کبھی حضرت عمر کو دیکھا نہ تھا اس نے یہ سنا کہ امیرالمومنین مدینہ ہی میں ہیں تو بولی اللہ ان کو سمجھے!۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ٧٨ )
٣ - باہم طے کر لینا، فیصلہ کرنا، تصفیہ کرنا، قفیہ چکانا۔
"تو آپ اور وہ باہم سمجھ لیجئیے۔"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات شبلی، ٤:٥ )
٤ - کسی چیز کی حقیقیت معلوم کرنا، ادراک کرنا، جاننا۔
"قرآن کے الفاظ پڑھنے اور دہرانے میں جو لذت ہے اور ثواب ہے وہ تو ہے ہی لیکن بات جب پوری ہوتی ہے کہ ہم اسے سمجھ کر پڑھیں۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ٢٤٥ )
٥ - باز پرس کرنا، سزا دینا۔
مستانہ خرامی کا انہیں شوق ہے اتنا محشر کو سمجھتے نہیں رفتار کے آگے
( ١٨٩٧ء، کلیات راقم، ١٨٧ )
٦ - قرار دینا۔
"یہ شعر سن کے انہوں نے دل میں کہا اچھا سمجھا جائے گا۔"
( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین شرر، ١٢٨:٣ )
٧ - حساب کرنا۔
"روپیہ کھچڑی کا تو لو وہاں آکر سمجھ لینا۔"
( ١٨٩٩ء، امراؤ جان ادا، ٣٢١ )