جانچنا

( جانْچْنا )
{ جانْچ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


یاچ(ت)  جانْچ  جانْچْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'یاچ (ت)' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جانچ' کے ساتھ اردو علامت مصدر 'نا' بطور لاحقہ لگنے سے 'جانچنا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔

فعل متعدی
١ - پرکھنا، کسی چیز کو دیکھ کر اس کی خوبی یا خامی دریافت کرنا۔
"تنقید کی طرف لوگوں کو متوجہ کیا اور ان کے جانچنے کے قواعد مقرر کیے۔"      ( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ٢٤٢:٢ )
٢ - آنکنا، تخمینہ کرنا۔
 کونین کی دولت تو ہے بیعانہ تمھارا جانچے گی بھلا چشم خریدار تمھیں کیا      ( ١٩١٩ء، درشہوار، بے خود، ١٣ )
٣ - معلوم کرنا، دریافت کرنا، جستجو کرنا (حقیقت تک پہنچنے کے لیے)۔
"اگر کوئی خبر کسی بدکار سے ملے تو اسے جانچو۔"      ( ١٩٢٤ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٩، ٩:٣٦ )
٤ - حساب کی پڑتال کرنا، درست و نادرست معلوم کرنا۔
"گیان شنکر نے غوث خاں کو طلب کیا جمع بندی کی جانچ کی۔"      ( ١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٣١٨:١ )
٥ - آزمائش کرنا، آزمانا۔
"ہاتف غیب نے آواز دی کہ میں نے اس جوان کو بارہا جانچا اور بیوفائے محض پایا۔"      ( ١٨٤٥ء، احوال الانبیاء، ٣١٨:١ )
  • to inquire into
  • to ascertain;  to examine
  • verify
  • test
  • try
  • prove
  • assay
  • appraise