گننا

( گِنْنا )
{ گِن + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


گَن  گِنْنا

سنسکرت زبان میں لفظ 'گن' کے ساتھ 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگانے سے 'گننا' بنا۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اور بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "مثنوی نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - شمار کرنا، گنتی کرنا، کسی چیز کی تعداد معلوم کرنا۔
"جب سب سو جاتے تھے تو آدھی رات کو اٹھ کر ابا میاں صندوق کھولتے روپے گن کر اطمینان کرتے تھے کہ کوئی نوٹ کم تو نہیں ہوا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، روز کا قصہ، ١٩٩ )
٢ - جاننا، خیال کرنا، سمجھنا، ماننا۔
"ہم غریب گھریلو نوکروں کو کوئی آدمی گننے کو تیار نہیں۔"      ( ١٩٧١ء، ماہ نو، کراچی، اکتوبر، ٥٨ )
٣ - قابل توجہ سمجھنا، خاطر میں لانا، اہمیت دینا۔
 دے رہی ہے شہ جوانی خود سری کو آجکل اپنے آگے وہ نہیں گنتے کسی کو آجکل      ( ١٩٢٤ء، شوق قدوائی، دیوان، ٨٣ )
٤ - شامل کرنا، قرار دینا، شمار کرنا۔
 ہم کو انسانوں میں گنتی نہیں کیوں یہ دنیا ہم تو ہندو بھی نہیں ہم تو مسلمان بھی نہیں      ( ١٩٢٩ء، فکر جمیل، ٣٩ )
٥ - جانچنا، اندازہ کرنا۔ (نوراللغات، علمی اردو لغت)
  • to count
  • reckon
  • number
  • calculate
  • compute;  to consider
  • deem
  • repute
  • esteem