شعبدہ باز

( شُعْبَدَہ باز )
{ شُع + بَدَہ + باز }

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'شعبدہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'بازیدن' سے فعل امر 'باز' بطور لاحقۂ فاعلی ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٨٠ء کو "فسانۂ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کرتب دکھانے والا، نظر بندی کرنے والا، بازی گر۔
"ادب اگر اس طرح پیدا ہونے لگتا تو ہر شعبدہ باز اپنی تاریخ خود بنا لیتا"      ( ١٩٧٠ء، برشِ قلم، ١٨ )
٢ - [ مجازا ]  مکّار، عیار، فسوں گر۔
"یہاں مغربی مدبر سیاسی مدبروں سے ملتے، یہ محل دجالوں، شعبدہ بازوں معلموں اور فسادیوں کی آماجگاہ تھا"      ( ١٩٧٩ء، سرگذشتِ حیات، ٢١٨ )
  • جادُو گر
  • کَرْتَب باز
  • one who practices legerdemain
  • a juggler
  • conjurer