ساحر

( ساحِر )
{ سا + حِر }
( عربی )

تفصیلات


سحر  ساحِر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : ساحِرِین [سا + حِرِین]
جمع غیر ندائی   : ساحِروں [سا + حِروں (واؤ مجہول)]
١ - جادوگر، ٹونے ٹوٹکے کرنے والا۔
"عجیب انداز اس کی نظروں کا جیسے کوئی حسین ساحر لطافتوں کو جلال دے گا۔"      ( ١٩٧٩ء، جزیرہ، ٣١ )