اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - چھپانے کی کیفیت یا عمل، چھپانا، مخفی رکھنا۔
فکر اخفا رائگاں ہے راز افشا ہو چکا جس کی قسمت میں تھی رسوائی وہ رسوا ہو چکا
( ١٩٤٧ء، نواے دل، ٥ )
٢ - چھپنے کی کیفیت یا عمل، پوشیدگی۔
"جو بھی اسرار پردہ اخفا میں ہوں انسانی ذہن کو ان کی کرید رہتی ہے۔"
( ١٩٦٥ء، موسیقی، ١٠٧ )
٣ - [ فقہ ] دھیمی آواز سے قرآت کہ پاس کھڑا ہوا شخص بھی نہ سن سکے۔
اخفا ہے ظہر و عصر میں واحب دم قیام باقی ہر اک نماز کرے جہر سے تمام
( ١٩٣٧ء، سلیم (اولاد حسن) بیاض (ق)، ١٩ )
٤ - [ تجوید ] حرف 'ن' یا تنوین کے اظہار و ادغام کی درمیانی حالت (یعنی ناک میں آواز پوشیدہ کر کے پڑھنا۔ (علم التجوید، 37)