سراغ رساں

( سُراغ رَساں )
{ سُراغ + رَساں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'سراغ' کے ساتھ فارسی مصدر 'رسیدن' سے مشتق اسم 'رساں' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'سراغ رساں' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٢ء کو "اصول سراغ رساں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جستجو کر کے پتا لگانے والا، نشان قدم یا آثار سے حقیقت دریافت کر لینے والا، کھوجیا۔
"اس لیے یہ طے ہوا کہ ایک ایمبولینس کی گاڑی کے ساتھ ایک سراغ رساں بھی ہو۔"      ( ١٩٨٧ء، افکار، کراچی، اگست، ٨٧ )