شکوہ

( شِکْوَہ )
{ شِک + وَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل ساخت و مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : شِکْوے [شِک + وے]
جمع   : شِکْوے [شِک + وے]
جمع غیر ندائی   : شِکْووں [شِک + ووں (و مجہول)]
١ - شکایت، گلہ۔
"گھوڑا مخصوص میٹھی میٹھی آواز میں شکوہ کر رہا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٣٤ )
٢ - [ شاذ ]  بیماری، تکلیف۔
 تیسویں شوال کی تھی یک بیک آئی بلا شکوۂ ہیضہ میں یعنی ہو گیا وہ مبتلا١٩١٩ء، گلزار بادشاہ، ٢٣٧
  • گِلہ
  • شکایَت
  • Complaint;  upbraiding