سمجھ دار

( سَمَجھ دار )
{ سَمَجھ + دار }
( فارسی )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سمجھ' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے فعل امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی ملا کر مرکب توصیفی بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٠ء کو "خطبات احمدیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - عقل مند، ہوشیار، دانا۔
"دن گزرتے گئے اور لڑکا سمجھ دار ہوتا گیا۔"      ( ١٩٧٨ء، براہوی لوک کہانیاں، ١٠ )
  • عَقْل مند
  • discerning
  • intelligent
  • wise
  • prudent