سلیس

( سِلِیس )
{ سِلِیس }
( عربی )

تفصیلات


سلی  سِلِیس

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - آسان، سہل، عام فہم۔
"میرا من کی کتاب باغ و بہار جو بہت سلیس اور دلچسپ ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، اردو نامہ، لاہور، ستمبر، ٧ )
٢ - نرم مزاج، شائستہ، مہذب، آسانی سے بات مان لینے والا۔
"نقاب دار بڑا سلیس ہے، رتبہ شناسی اس پر ختم ہے۔"      ( ١٩٠١ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٦٧:٢ )
  • easy
  • simple
  • plain