طامع

( طامِع )
{ طا + مِع (کسرہ مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


طمع  طامِع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : طامِعَہ [طا + مِعَہ (کسرہ مجہول م)]
جمع   : طامِعِین [طا + مِعِین (کسرہ مجہول م)]
١ - طمع کرنے والا، لالچی، حریص۔
 نہ ہو آلودۂ حرص و ہوس ہرگز نہ بن طامع اگر دل سے رہا قانع تو شاہ خسرواں ہو گا      ( ١٩٤٣ء، حجاب (تذکرۂ شاعراتِ اردو)، ٣٣٣ )
  • لالَچی
  • لَوبھی
  • نِدِیدَہ
  • Coveting
  • covetous
  • very desirous
  • greedy