حریص

( حَرِیص )
{ حَرِیص }
( عربی )

تفصیلات


حرص  حَرِیص

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں ولی کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : حَرِیصوں [حَری + صوں (واؤ مجہول)]
١ - لالچی، لالچ کرنے والا، لوبھی، نیت خراب۔
 بس اک جھلک پہ قناعت نہیں مرا ایماں حریصِ جلوہ کو کچھ غیب سے مزید ملے      ( ١٩٨٣ء، بے نام، ١٥١ )
٢ - بہت خواہش کرنے والا جو کسی بات پر ادھار کھائے بیٹھا ہو۔
"میں تو ہمیشہ اس بات پر حریص تھا کہ کسی طرح ایک دفعہ تو ابوبکر صدیق پر سبقت لے جاؤں۔"      ( ١٩٠٧ء، اجتہاد، ١١٦ )
٣ - پیٹو، کھاؤ، دیکھا دیکھی کوئی کام کرنے والا۔ (نوراللغات)
  • a greedy or covetous person;  an imitator (of others)