قارون

( قارُون )
{ قا + رُون }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے اسم علم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے لحاظ سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - بنی اسرائیل کا ایک مالدار شخص جو نہایت کنجوس تھا اور جس نے اس قدر روپیہ جمع کیا تھا کہ چالیس خچر صرف اس کے خزانوں کی کنجیاں لے کر چلا کرتے تھے، حضرت موسٰی نے ان کو حکم دیا کہ ہزار دینار پر ایک دینار زکٰوۃ دیا کر تو وہ ان سے منحرف ہو گیا، بالآخر حضرت موسٰی کی بد دعا سے زمین میں مع اپنے خزانوں کے دھنس گیا۔
"وہ طرح طرح کے روپ دھارتے تھے، قارون کا فرعون کا . ہر قل کا لیکن کتے سبھی پالتے تھے۔      ( ١٩٤٧ء، حصار، ١٧٢ )
  • A person supposed to be the same as Korah (whom the Mohammadans describe as the cousin of Moses; on account of his riches and avarice
  • his name is proverbially applied to all misers)