قصور وار

( قُصُور وار )
{ قُصُور + وار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قصور' کے ساتھ فارسی لاحقۂ فاعلی 'وار' لگانے سے مرکب 'قصور وار' بنا۔ سب سے پہلے ١٨٧٤ء کو "گلزار داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - خطا وار، گنہگار، قابل الزام۔
"کون ہے جو قصُور وار نہیں۔"      ( ١٩٨٧ء، آ جاؤ افریقہ، ١٣٣ )
  • at fault
  • to blame
  • blameworthy