قلت

( قِلَّت )
{ قِل + لَت }
( عربی )

تفصیلات


قلل  قِلَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٤١ء کو "دیوان شاکر ناجی" میں مسعتمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : قِلَّتیں [قِل + لَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : قِلَّتوں [قِل + لَتوں (واؤ مجہول)]
١ - کمی، (خواہ مقدار میں ہو یا کیفیت میں) (کثرت کا نقیض)۔
"کسی خطے میں بارش کی کثرت یا قلت کی وجہ سے کیا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، جدید عالمی، معاشی جغرافیہ، ١٤ )
٢ - عسرت، تنگی، دقّت، دشواری۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • littleness;  fewness
  • deficiency
  • scarcity;  want;  difficulty