گڈی

( گُڈّی )
{ گُڈ + ڈی }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : گُڈّا [گُڈ + ڈا]
جمع   : گُڈِّیاں [گُڈ + ڈِیاں]
جمع غیر ندائی   : گُڈّیوں [گُڈ + ڈِیوں (واؤ مجہول)]
١ - ایک وضع کی چوکور یا مربع پتنگ جس میں پنپھالا نہیں ہوتا نیز پتنگ کے معنی میں مستعمل۔
"اصغر کی پہلی گڈی نے بڑھتے ہی نو پیچ کاٹے۔"      ( ١٩٦٣ء، دلی کی شام، ٢٨٢ )
٢ - ایک چھوٹی گراری یا دت پہیہ، ادنٰی قسم کا ایک حقہ۔ (پلیٹس، جامع اللغات)
٣ - پرند کے پروں کو اس طرح آپس میں الجھا دینا کہ وہ اڑ نہ سکیں، پروں کی گرہ۔
"پہلے جس وقت بٹیر خرید کریں احتیاطاً ایک ہفتہ گڈی بندھی رکھیں۔"      ( ١٨٩١ء، رسالہ بٹیر بازی، ٤ )
٤ - ہڈیوں کے جوڑ۔ (نوراللغات، علمی اردو لغت)
  • کِھلَونا
  • A paper kite;  a pinion;  an inferior kind of huqqa