قمری

( قُمْری )
{ قُم + ری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے اسم جامد ہے۔ عربی سے اردو میں حقیقی حالت میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : قُمرِیاں [قُم + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : قُمْرِیوں [قُم + رِیوں (و مجہول)]
١ - کبوتر یا فاختہ کی قسم کا ایک طوق دار پرندہ جس کی آواز بہت ہی گونج دار ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر سفیدی مائل یعنی خاکستری رنگ کا ہوتا ہے، شعراً اُسے سرو کا عاشق قرار دیتے ہیں، مشہور پرندہ جس کی بولی کو کُوکُو کہا جاتا ہے اور حق سِرّہ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
"وہ عموماً گل و بلبل اور سرو و قمری کا سہارا نہیں لیتے۔"      ( ١٩٨٢ء، قومی زبان، کراچی، جنوری، ٥ )
٢ - ایک بھیک مانگنے والے گروہ کی عورتوں کا نام جنہیں قمریاں کہا جاتا ہے۔ (فرہنگِ آصفیہ، نوراللغات)
  • خُمْری
  • صُلْصُل
  • a turtle-dove;  a ring-dove