ظاہر پرست

( ظاہِر پَرَسْت )
{ ظا + ہِر + پَرَسْت }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ظاہر' کے ساتھ فارسی مصدر 'پرستیدن' سے فعل امر 'پرست' لگانے سے مرکب 'ظاہر پرست' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٨٦ء، کو "دیوان سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ظاہری یعنی اوپری حالت پر نظر رکھنے والا، ظاہری باتوں پر عمل کرنے والا، ظاہر پرست۔
 پنہاں تہہ نقاب تری جلوہ گاہ ہے ظاہر پرست محفل کی نگاہ ہے      ( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ٣٩ )
  • Minding the outside or exterior