اسم ظرف مکاں
١ - اس جگہ، اس مقام میں، وہاں۔
"اب کے ادھر آم بالکل نہیں ہوئے آپ فرمائیں تو میں یہاں سے کچھ بھیجوں۔"
( ١٩٣٤ء، مکتوبات عبدالحق، ١١٣ )
٢ - اس طرف، اس سمت میں، پرے۔
"ہرن نے مکروہ آواز سن کر اپنا چرنا چھوڑ کے کان ادھر رکھا۔"
( ١٨٠٣ء، اخلاق ہندی، ١٠٤ )
٣ - دور (متکلم یا مقرر کی جگہ کی نسبت سے)
"ہم موٹر کو ایک میل ادھر چھوڑ دیں گے۔"
( ١٩١٤ء، شرر، دربار حرام پور،١٧:١ )
٤ - دوسری جانب، ایک جانب کے بالمقابل۔
"ادھر اہل ملک کی ایک بڑی تعداد ایسی تھی جس کا تعلق دفاتر اور دربار امرا وغیرہ سے تھا۔"
( ١٩٣٣ء، خطبات عبدالحق، ٣ )
٥ - کسی حد سے آگے، کسی مقام سے گزر کر، اس پار۔
"فریاد خاکیوں کی آسمان پر پہنچی بلکہ عرش کے بھی ادھر گزری۔"
( ١٨٠١ء، گلستان ہندی، ١٣٧ )
٦ - اس کی یا ان کی طرف، اس کے یا ان کے پاس۔
نبھ سکے یہ تو عجب چیز ہے خودداری عشق ہم کھنچے ہیں تو لگاوٹ ہے ادھر سے کیا کیا
( ١٩٤٢ء، ریاض رضواں، ١٤ )
٧ - اسے، ان کو، کسی اور شخص معین کو۔
ادھر وہ بدگمانی ہے، ادھر یہ ناتوانی ہے نہ پوچھا جائے ہے اس سے نہ بولا جائے ہیں مجھ سے
( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ٢٦٥ )
٨ - وہیں، اسی نقطے پر، اسی منزل یا مؤقف میں (جدھر کا جواب بطور جزا) جیسے : جدھر تم جاؤ گے ادھر میں بھی جاؤں گا۔
٩ - فریق مخالف یا مدمقابل کی طرف۔
ہر کام میں کیونکر نہ خدا میری طرف ہو میں بھی تو ادھر ہوں ہیں جدھر حیدر کرار
( ١٨٦٦ء، گلدستہ امامت، اسیر، ٣٨ )
١٠ - پیشتر، سابق میں، پہلے۔
"تیسرا اصول تخیل کو متاثر کرنے کا وہی ہے جسے ہم ایک ہی آدھ صفحہ ادھر بیان کر چکے ہیں۔"
( ١٩١٥ء، فلسفہ اجتماع، ٦٦ )