ریش

( رِیش )
{ رِیش }
( فارسی )

تفصیلات


ریش  رِیش

فارسی زبان سے اسم مجرد ہے۔ اپنی اصل شکل اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٢٦٥ء میں بابا فرید گنج شکر کے ہاں مستعمل ملتا ہے (اردو کی ابتدائی نشوونما میں صوفیائے کرام کا کام)

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رِیشیں [ری + شیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رِیشوں [ری + شوں (و مجہول)]
١ - رخساروں اور ٹھوڑی پر اگنے والے بال، داڑھی۔
 آیا ہے ورنہ پھر کوئی فرمانِ قیصری کچھ اس حفیف ریش نے دھمکی ہے تم کو دی      ( ١٩٨٤ء، قہرِ عشق (ترجمہ)، ٢١ )
  • Beard