اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
١ - کام کرنے کی جگہ، چیزوں کے بنانے اور تیار کرنے کا ٹھکانا، صنعتی کام کرنے کی عمارت یا جگہ، کارگاہ، فیکٹری۔
"بارن گھوش . آپ نے بم تیار کرنے کا کارخانہ قائم کیا تھا۔"
( ١٩٩٠ء، نگار، کراچی، فروری، ٢٢ )
٢ - کسی خاص کام کا مقام، جگہ وغیرہ (مشاغل کا) مرکز یا ٹھکانا۔
"ہندوستان ہر لحاظ سے ایک عجیب و غریب مدرسہ اور تجربہ حاصل کرنے کا کارخانہ ہے۔"
( ١٩١٣ء، تمدن ہند، ٥٠٨ )
٣ - گودی، گودی کا احاطہ، جہاز باندھنے یا بنانے کی جگہ، ڈاکیا رڈ۔ (انگلش اینڈ ہندوستانی ٹیکنیکل ٹرمز، 101)
٤ - [ مجازا ] کاروبار حیات کی جگہ۔
"عشق اختیار کرو کہ عشق ہی اس کار خانے پر مسلط ہے۔"
( ١٩٨٩ء، نگار، کراچی، مارچ، ١٣ )
٥ - نظم و نسق، معاملہ، انتظام نیز محکمہ، شعبہ۔
"جس دن اعتدال فنا ہو گا۔ نظام ارضی کا یہ پورا کارخانہ بھی درہم برہم ہو جائے گا۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٩١:٤ )
٦ - ادارہ، کمپنی۔
"جو مال ہمارا کارخانہ ولایت سے منگواتا ہے وہ بازار میں کیونکر پہنچتا ہے۔"
( ١٨٩٢ء، اصول سراغ رسانی، ٢٣٥ )
٧ - خانگی معاملات یا انتظامات، خانہ داری، گرہستی۔
"بیٹے بہو کا کارخانہ مرزا نے خود علیحدہ کر دیا تھا۔"
( ١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٦٣ )
٨ - وسائل حیات، کام، دھندا، کاروبار۔
"ایسا لکھ لٹ کارخانہ تو میں نے کسی کا نہیں دیکھا۔"
( ١٩٢٤ء، خونی راز، ٨٢ )
٩ - فعل، امر، تدبیر، کام۔
"شبہ گزرتا ہے کہ اس نے مجھے غافل سوتا سمجھ کر ایسا ایسا کارخانہ کیا۔"
( ١٨٤٢ء، الف لیلہ، عبدالکریم، ٢٩٩:٢ )
١٠ - خدا کی قدرت، خدا کا کام۔
شان اوس کی یہ اوس کے کارخانے کیا جلد کرم کیا خدا نے
( ١٨٨١ء، مثنوی نیرنگ خیال، ٢٣ )
١١ - کوٹھی نیز دکان، سازو سامان، اسباب، اثاثہ۔
"دو اور غزابوں میں منتخب اشیا اور کارخانے لادے اور ان چاروں کو روانہ کیا۔"
( ١٨٩٧ء، بادشاہ نامہ، ١١٣ )
١٢ - [ زربافی ] زری اور گوٹا بننے کا ٹھکانا نیز وہ تپائی جس پر بیٹھ کر گوٹا کناری بنتے ہیں، اس تپائی پر ایک بیلن لگا ہوتا ہے، جس پر تیار گوٹا لپیٹا جاتا ہے، کار چوب۔
"گوٹا کناری جس چیز پر بیٹھ کر بنتے ہیں، اسے اہل دہلی کارخانہ کہتے ہیں۔"
( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، ارمان، ٢ )
١٣ - اندام نہانی، فرج، قَبُل۔ (فرہنگ آصفیہ)۔