جلوت

( جَلْوَت )
{ جَل + وَت }
( عربی )

تفصیلات


جلو  جَلْوَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصلی حالت اور معنی میں ہی ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "خیابان آفرینش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : جَلْوَتیں [جَل + وَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : جَلْوَتوں [جَل + وَتوں (و مجہول)]
١ - خلوت کی ضد، مجمع، وہ جگہ جہاں تنہائی نہ ہو۔
"منکروں کو خلوت و جلوت میں مسلمانوں کی تلقینات کے سننے کا موقع ملا۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١٨:٢ )
٢ - آشکارا، ظاہر۔
 سو ویسے میں کہا جابر اے حضرت تمن سیں ہے خدا کا راز جلوت      ( ١٨٣٠ء، نورنامہ (قلمی نسخہ)، ١٧ )
  • splendour