اسم جمع ( مؤنث - واحد )
١ - گروہ، جتھا۔
"حیوانوں کی زندگی کا حال اس لحاظ سے معلوم کرنا کہ وہ کس جماعت اور کس گروہ میں شامل کیے جاتے ہیں۔"
( ١٩٤٠ء، حیوانیات، ٦ )
٢ - نماز پڑھنے والوں کی صف یا قطار، نماز جماعت، ساتھ نماز ادا کرنا۔
"ان ہی کے طبقے کے دو ایک نمازی اور بس کل اتنی ہی جماعت۔"
( ١٩٥٤ء، اکبر نامہ، عبدالماجد، ٣٢ )
٣ - فریق، طبقہ۔
"جماعت سے چاروں علماے باقیہ یعنی ابن ماجہ اور ابوداؤد اور نسائی اور ترمذی رحہم اللہ منظور ہیں۔"
( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ١٧:١ )
٤ - برادری، ذات، قوم۔
"اچھا ذرا صبر کر، تو یوں نہیں مانے گا، تیرا . ابھی جماعت کے رو برو حصہ کر دیتا ہوں۔"
( ١٨٨٤ء، ظریف کے ڈرامے، ١١:٤ )
٥ - پنچائت، پنچ۔
"ان کے تواضعات . ابھی تک جماعۃ یعنی پنچایت کے پورے اختیار میں ہیں۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٩٨:٣ )
٦ - سلسلہ، زمرہ۔
پیدا کر جو ہر شرافت ہو جا پھر داخل جماعت
( ١٩٢٧ء، تنظیم الحیات، ١٨٧ )
٧ - تنظیم، ادارہ، پارٹی۔
"ہم کو حق حاصل ہے کہ اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے ٹریڈیونین یا اس قسم کی کوئی اور جماعت بنالیں۔"
( ١٩٥٢ء، امن کے منصوبے، ٥٤ )
٨ - درجہ، کلاس (مدرسہ وغیرہ کی)۔
"الگ الگ جماعتیں طالب علموں کی بہ لحاظ عمر کے بنائی گئی ہیں۔"
( ١٨٩٥ء، مکتوبات سرسید، ٣٤٩ )
٩ - [ ریاضی ] مختلف سیٹوں کا مجموعہ۔
"رسمی الجھاؤ سے بچنے کے لیے ہم سیٹوں کے سیٹ کو جماعت (Clas) کہیں گے۔"
( ١٩٦٩ء، نظریۂ سیٹ، ٣٣ )
١٠ - [ منطق ] وہ حدود جو قفا یا کی تحلیل سے حاصل ہوتی ہیں۔
"جس طرح قفایا جماعت رکنیت اضافت کو بیان کرتے ہیں اسی طرح قفایا ایک جماعت اور دوسری جماعت کے مابین تعلق کا اظہار کر سکتے ہیں۔"
( ١٩٦٥ء، تعارف منطق جدید، ٧١ )
١١ - [ شماریات ] ایک عامل، یا مختلف عوامل پر مشتمل ایک گروہ، طبقہ۔
"مندرجہ بالا جدول سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں صرف ایک ہی عامل ہے جس جماعت (شہہ) میں دیکھایا گیا ہے۔"
( ١٩٦٨ء، اطلاقی شماریات، ٢٥١ )
١٢ - رمل کی شکلوں میں سے ایک شکل۔ (فرہنگ آنند راج)