اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - فوج کا ایک چھوٹا افسر۔
"جمعدار دفعدار وغیرہ بلکہ سب سوار اور پیادے رنگین پیش ہو کر سواری کے وقت میں حاضر ہوویں۔"
( ١٨٠٢ء، نثر بے نظیر، ١٣٨ )
٢ - خاکروب، بھنگی۔
"ایسے ہی جیسے ان کے علاقے میں بھنگی کو جمعدار اور ماشکی کو بہشتی کہتے ہیں۔"
( ١٩٧٤ء، سیپ، کراچی، ٥٦:٢٨ )
٣ - کسی گروہ یا جماعت کا نچلے درجے کا منتظم و منصرم۔
"وہ قلعہ دولت آباد کی جمعیت کے جمعدار ہو گئے۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٠٩ )
٤ - پولیس کا سپاہی، داروغہ سے دوسرے درجہ پر۔
"ایک جمعدار ہوتا ہے جو اس قسم کے کام سواء تحریر کے تھانہ دار کی ہدایت کے موافق کرتا ہے۔"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٢٧٩ )
٥ - کسٹم ٹیکس مال گذاری وغیرہ کا کارندہ۔ (پلیٹس)
٦ - سقہ، بہشتی، ہرکارہ یا رہنما۔ (پلیٹس؛ نوراللغات)