صحیفہ

( صَحِیفَہ )
{ صَحی + فَہ }
( عربی )

تفصیلات


صحف  صَحِیفَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٩١ء کو "قصہ فیروز شاہ (قلمی نسخہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : صَحِیفے [صَحی + فے]
جمع   : صَحِیفے [صَحی + فے]
جمع استثنائی   : صَحائِف [صَحا + اِف]
جمع غیر ندائی   : صَحِفیوں [صَحی + فوں (و مجہول)]
١ - کتاب، رسالہ، چھوٹی کتاب نیز الہامی کتاب جو اللہ تعالٰی کی طرف سے کسی رسول پر اتاری گئی ہو۔
 صحیفے جو بھی آئے ہیں مرا ایمان ہے ان پر خدا کا صرف آخر بالیقین قرآنِ عظیم ہے      ( ١٩٨٥ء، رختِ سفر، ٣٥ )
٢ - خط، مکتوب، فرمان، وغیرہ۔
"صدیق مکرم سفر سے واپس ہوا تو ڈاک میں صحیفۂ مودت ملا۔"      ( ١٩٤٠ء، کاروانِ خیال، ٦٨ )
٣ - ورق، صفحہ (لکھا ہوا)۔
"حضرت عثمان نے حضرت حفصہ کے پاس آدمی بھیجا اور کہلایا کہ وہ ان صحیفوں کو جن کو حضرت ابوبکر نے مرتب کرایا تھا، ہمارے پاس بھیج دیں۔"      ( ١٩٥٦ء، مشکوٰۃ شریف (ترجمہ)، ٥٢١:١ )
  • کتابْچَہ
  • مَراسِلَہ
  • A writing
  • a letter;  leaf
  • page;  book
  • volume