ارذل

( اَرْذَل )
{ اَر + ذَل }
( عربی )

تفصیلات


رذل  رَذِیْل  اَرْذَل

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے اسم تفضیل ہے اردو میں ١٨٩٢ء کو "عمر و عیار کی سوانح عمری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کمینہ، ذلیل، حقیر، نچلے طبقے کا، چھوٹا (اکثر حسب و نسبت وغیرہ کے لحاظ سے)؛ سب سے زیادہ حقیر۔
 عروج ارذل کی دولت کو جو سمجھو زوال آیا قضا چیونٹی کی آتی ہے جب اس کے پر نکلتے ہیں      ( ١٩٣١ء، محب، مراثی، ١٨٧ )