کبوتر

( کَبُوتَر )
{ کَبُو + تَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


کپوٹا  کَبُوتَر

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : کَبُوتْری [کَبُوت + ری]
جمع غیر ندائی   : کَبُوتْروں [کَبُوت + روں (واؤ مجہول)]
١ - فاختہ سے بڑا ایک پرندہ جو عموماً اڑانے کے لیے پالا جاتا ہے۔ (اگلے زمانوں میں اس سے نامہ بری کا کام لیا جاتا تھا)۔
"اس وقت نہ کبوتر کی کوئی خوبی تھی نہ نور جہاں کی۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٨٢ )
  • حَمَام
  • A pigeon