کاہن

( کاہِن )
{ کا + ہِن }
( عربی )

تفصیلات


کہن  کاہِن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "اخوان الصفا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : کاہِنَہ [کا + ہِنَہ]
جمع ندائی   : کاہِنو [کا + ہِنو (واؤ مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کاہِنوں [کا + ہِنوں (واؤ مجہول)]
١ - فال نکالنے والا، پیش گوئی کرنے والا، شگونی، قیافہ شناس، نجومی غیب کی خبر بتانے والا۔
 کاہن و قائف و عرّاف کی باتیں ہیں دغا ربِّ کعبہ کی قسم ہیں یہ منجم جھوٹے      ( ١٩٧٥ء، خروش خم، ١٢٦ )
٢ - [ نصاری ]  نصرانیوں کا معلم، نصاری کے دین کا پیشوا، یہود اور بت پرستوں کے دین کا پیشوا۔
"ان علوم کی تدریس صرف مقدس مندروں میں ہوتی اور درس میں صرف کاہن اور پروہت ہی حرکت کرتے۔"      ( ١٩٨٣ء، اردو ادب کی تحریکیں، ٦٢ )
  • مُجاوِر
  • Augur
  • soothsayer;  magician;  Astrologer;  a prophet;  a priest