اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - آلہ، اوزار؛ آلہ جرثقیل، (خود کار) مشین، جال، پھندا۔
"تارکشی کے عمل میں جبکہ تار جنتری میں دب کر نکلتا ہے تو سخت اور پھوٹک ہو جاتا ہے۔"
( ١٩٨٤ء، انجینیری کارخانے کے عملی چالیس سبق، ٥ )
٢ - [ مجازا ] درست کرنے والی چیز، مصیبت یا تکلیف جو نیک بنا دے۔
"خانہ داری اس کے حق میں جنتری کا کام دیتی ہے کہ اس کے سارے بل نکل جاتے ہیں۔"
( ١٨٩٩ء، رویائے صادقہ، ٢٠٧ )
٣ - [ دب گری ] چمڑے کے باریک تسمے کاٹنے کا کنگھی نما اوازار۔ (اصطلاحات پیشہ وراں)
٤ - وہ کتاب جس سے نظام سالانہ کی تاریخ وغیرہ کا تعین ہو۔
"عام جنتریوں میں بڑی دقت پیش آتی ہے . لیکن اس اردو تقویم . سے ہم نہ صرف صحیح سنہ اور تاریخ معلوم کر سکتے ہیں بلکہ دن بھی۔"
( ١٩٥٢ء، تقویم ہجری وعیسوی (مقدمہ)، ج )
٥ - تقویم جس میں منجم ستاروں کی گردش مع تاریخ و سنہ لکھتے ہیں۔
"منشی رحمت اللہ رعد نے کتاب حیات جاوید کا اشتہار جنتری میں بغیر میرے مشورے کے درج کرکے بڑی دقت میں ڈال دیا۔"
( ١٩٠١ء، مکتوبات حالی، ٤٠:١ )