ارتھی

( اَرْتھی )
{ اَر + تھی }
( سنسکرت )

تفصیلات


رَتھ  اَرْتھی

سنسکرت زبان سے اسم مشتق ہے۔ لفظ 'رَتھ' بمعنی سواری کے شروع میں 'اَ' بطور لاحقہ نفی لگایا ہے اور آخر پر 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں ١٧٤٠ء کو سودا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : اَرْتِھیاں [اَر + تِھیاں]
جمع غیر ندائی   : اَرْتِھیوں [اَر + تِھیوں (و مجہول)]
١ - ہندو کا مردہ یا جنازہ جو بانسوں کے ٹھٹر پر لے جایا جاتا ہے۔
"ایک رنڈی اپنے خصم کی ارتھی کے ہمراہ آ کر ہنسی خوشی اس کے ساتھ جل کر راکھ ہو گئی۔"      ( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٣٢٠ )
٢ - بانسوں کا ٹھٹر (جس پر ہندو کے مردے کو دفن کرنے یا جلانے کے لیے لے جاتے ہیں۔)
"گل اندام نے حکم دیا، ارتھی بن کر تیار ہوئی لاشہ معمار ارتھی پر لٹایا۔"      ( ١٩٠١ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٢٩٨:٣ )