اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک ہلکا ٹھوس عنصر جو دھات نہیں ہے اور آسانی سے جلنے لگتا ہے جلتے وقت نیلگوں شعلے تیز بو جس سے گھٹن پیدا ہو خارج کرتا ہے یہ تیزاب اور بارود بنانے کے کام آتا ہے دوا کے طور پر خصوصاً جلدی امراض میں بہت کام آتا ہے۔
"گندھک، بیرونی طور پر خارش میں بطور مرہم استعمال کی جاتی ہے۔"
( ١٩٨٠ء، جانوروں کے متعدی امراض، ٢٣٦ )