عدت

( عِدَّت )
{ عِد + دَت }
( عربی )

تفصیلات


عدد  عِدَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٧٩٠ء کو "ترجمۂ قرآن۔ شاہ عبدالقادر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ شرع ]  وہ مدت جس میں عورت(مطلقہ اور بیوہ) کے لیے دوسرا نکاح منع ہے (مطلقہ کی عدت تین حیض یا تین مہینے، بیوہ کی چار مہینے دس روز، حاملہ کے لیے وضع حمل تک)۔
"سپاہ دارِ اسلام کو ہمارے لشکر کی عدت اور حدت پر اطلاع ہوئی ہو گی سوائے اس کے اور راجاؤں کے لشکر برابر چلے آتے ہیں۔"      ( ١٨٨٠ء، تاریخ ہندوستان، ٣٥٨:١ )
١ - عدّت پوری ہونا
عدت کی مدّت ختم ہونا۔"ان سے کہا بوا عدت کے دن ہیں اندر تو آ نہیں سکتی، ذرا میری بات سن جاءو"      ( ١٩١٤ء، غدر دہلی کے افسانے، ٤٤:١ )
  • the time of probation which a divorced woman
  • or a widow
  • must wait before she can marry again