کچہری

( کَچَہْری )
{ کَچَہ (فتحہ چ مجہول) + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَچَہْرِیاں [کَچَہ + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَچَہْرِیاں [کَچَہ + رِیوں (و مجہول)]
١ - وہ جگہ یا عمارت جہاں حاکم بیٹھ کر انصاف کرتا ہے (عدالت اور کورٹ کے ساتھ بھی مستعمل)۔
"عدالتی کام کے لیے چھوٹے چودھری کا پابندی کے ساتھ روزانہ کچہری جانا آنا ہوتا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٠٣ )
٢ - دفتر، محکمہ۔
 کچہری یہ جس بالا خانے پہ ہے تو رعب اس کا غالب زمانے پہ ہے      ( ١٨٦٨ء، شکوہ فرنگ (اورینٹل کالج میگزین، جون، ١٩٧٣، ٧٣) )
٣ - منصفی کا عہدہ، جج۔
 نام اوس اب سند ہے جس پر مہر اوسکی بخشی جگر کوں غم نیں اب داغ کی کچہری      ( ١٧١٨ء، دیوانِ آبرو، ٧٦ )
٤ - اجلاس، دربار، مجمع، انبوہ۔
"کچہری ایک بے تکلف اجتماع ہوتا ہے، جو بالعموم شام کے وقت منعقد ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ١٢٦ )
  • A court of justice
  • tribunal;  a public office;  a townhouse;  the people assembled
  • or the business proceeding
  • in a court
  • or in an office