گیلا

( گِیلا )
{ گی + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : گِیلے [گی + لے]
جمع   : گِیلے [گی + لے]
جمع غیر ندائی   : گِیلوں [گی + لوں (و مجہول)]
١ - جس میں نمی یا تری ہو، بھیگنے کے بعد جو ابھی خشک نہ ہوا ہو، نم، تر، بھیگا ہوا۔
"اس میں گیلا چمچہ نہ ڈالیں۔"      ( ١٩٨٥ء، سعدیہ کا دسترخوان، ١٤٥ )
٢ - (فحش بازاری) وہ (لڑکا) جو جلدی بدفعلی پر راضی ہو جائے، جسے بدفعلی کرانے کا شوق ہو۔ (مہذب اللغات)۔
  • moist
  • damp
  • wet
  • humid;  soaked with moisture