عروس

( عَرُوس )
{ عَرُوس }
( عربی )

تفصیلات


عرس  عَرُوس

عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو "دیوان ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دلہن (عربی میں اس لفظ کا اطلاق دولہا پر بھی ہوتا ہے مگر اردو میں صرف دلہن کے لیے مستعمل ہے)۔
"سعادت مند شاگرد نے اپنے استاد کی غیر حاضری میں کئی مہینے صرف برات کو نوشہ کے گھر سے عروس کے گھر تک پہونچانے میں صرف کیے۔"      ( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی (سالنامہ)، ٥٨ )
٢ - [ طب ]  شعیرہ یا گوہانجنی (ایک قسم کا لمبا ورم جو پپوٹوں کے کناروں میں بال پیدا ہونے کی جگہ پر ظاہر ہوتا ہے) کی ایک قسم جو سرخ اور ڈھیلی ہوتی ہے۔
"شعیرہ . اس کی ایک قسم سرخ اور ڈھیلی ہوتی ہے جس کا نام عروس ہے اس کا مادہ بھی اکثر خون ہی ہوا کرتا ہے۔"      ( ١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ١٢٣:٢ )
  • دُلْہَن
  • بَنّو
  • A bride